تم پردہ پوشی کرو بندوں کی زمین پر۔۔۔۔۔
اللہ تمہاری پردہ پوشی کرے گا عرش بریں پر ۔۔۔
ایک استاد اور شاگرد کسی تقریب میں اکٹھے ہو گیے استاد نے شاگر د سے کہا کیا تم نے مجھے پہچانا شاگرد نے جواب دیا جی ہاں آپ میرے استاد ہیں۔۔۔
استاد ۔۔۔ اور سناؤ کہاں رہتے ہو اور کیا کرتے ہو
شاگرد نے جواب دیا سر میں بھی ایک ٹیچر ہوں۔۔۔
اچھا تم بھی ٹیچر بن گیے کیوں تم نے یہ لائین کیوں اختیار کی شاگرد سر آپ سے متاثر ہو کر استاد حیران ہوکر کیا میری کس بات سے تم متاثر ہوۓ شاگرد سر آپکو یاد ہے ایک بار ایک لڑکے کی گھڑی چوری ہو گئی تھی جو اسے اس کے والدین نے تحفہ دیا تھا میرے پاس گھڑی نہیں تھی میں نے دل میں فیصلہ کرلیا کہ میں اس گھڑی کو چرا لونگا جوں ہی موقعہ ملا میں نے گھڑی چوری کر لی اس لڑکے کو جب پتہ چلا اس نے آپکو شکایت کی کہ کسی نے میری گھڑی چرا لی ہے آپنے سب کلاس کو کہا جس نے بھی گھڑی چوری کی ہے وہ واپس کر دے لیکن سب خاموش رہے کسی نے کوئی جواب نہ دیا بلآخر آپنے کلاس روم کا دروازہ بند کیا اور ساری کلاس کو ایک لائین میں کھڑا ہونے کو کہا جب ہم سب کھڑے ہوگیے تو آپنے کہا سب اپنی اپنی آنکھیں بند کرلیں ہم سب نے آنکھیں بند کرلیں آپنے تلاشی لینا شروع کی اور میری جیب سے گھڑی برآمد ہونے کے بعد بھی آپ باقی کلاس کی تلاشی لیتے رہے آخری لڑکے کی تلاشی کے بعد آپ نے اعلان کیا سب اپنی آنکھیں کھول لیں گھڑی مل گئی ہے آپنے اس دن میری عزت رکھ لی کسی کے سامنے مجھے ذلیل نہیں کیا نہ چور کہا نہ سزا دی نہ برا بھلا کہا اس دن میں نے سوچا ایسے ہوتے ہیں استاد اس دن میں نے فیصلہ کیا میں بھی ٹیچر ہی بنوں گا استاد کے چہرے پر کسی قسم کا تاثر نہ دیکھ کر شاگرد نے سوال کیا سر آپ کو یاد ہے استاد نے جواب دیا نہیں مائی ڈئیر جب میں تلاشی لے رہا تھا اس وقت میں نے بھی اپنی آنکھیں بند کی ہوئیں تھئیں ایسے ہوتے ہیں استاد جو اپنے شاگردوں کی بھی پردہ پوشی کرتے ہیں