*یقین اور بھروسہ میں فرق*
ایک آدمی دو بہت اونچی عمارتوں کے درمیان تنی ہوئی رسی پر چل رہا تھا ۔
وہ بہت آرام سے اپنے دونوں ہاتھوں میں ایک ڈنڈا پکڑے ہوۓ سنبھل رہا تھا ۔
اس کے کاندھے پر اس کا بیٹا بیٹھا تھا ۔ زمین پر کھڑے تمام لوگ دم سادھے کھڑے یک ٹک اسے دیکھ رہے تھے ۔
جب وہ آرام سے دوسری عمارت تک پہنچ گیا تو لوگوں نے تالیوں کی بھرمار کر دی اور اسکی خوب تعریف کی ۔
اس نے لوگوں کو مسکرا کر دیکھا اور بولا ،
" کیا آپ لوگوں کو یقین ہے میں واپس اسی رسٌی پر چلتا ہوا دوسری طرف پہنچ جاؤں گا ؟"
لوگ چلٌا کر بولے ، ہاں ہاں تم کر سکتے ہو ۔
اس نے پھر پوچھا ،
" کیا آپ سب کو بھروسہ ہے ؟"
لوگوں نے کہا ہاں ہم تم پر شرط لگا سکتے ہیں ۔
اسنے کہا ، " ٹھیک ہے ، کیا آپ میں سے کوئی میرے بیٹے کی جگہ میرے کاندھے پر بیٹھے گا ؟ میں اسے بحفاظت دوسری طرف لے جاؤں گا "۔
اسکی بات سن کر سب کو سکتہ سا ہو گیا ۔ سب خاموش ہو گئے .
یقین الگ چیز ہے ،اور بھروسہ الگ چیز ۔۔
بھروسہ کرنے کے لیے آپ کو مکمل فنا ہونا پڑتا ہے ۔
اور آج ہم سب میں اسی بھروسے کی کمی ہے ۔
ہم اللہ تعالیٰ پر یقین تو رکھتے ہیں لیکن بھروسہ نہیں کرپاتے ۔ حالانکہ اللہ تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا ہے :
فَإِذَا عَزَمْتَ فَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ ۚ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الْمُتَوَكِّلِينَ
یعنی جب کسی بات کا پختہ ارادہ کرلو تو اللہ پر بھروسہ کرو ، یقینا اللہ بھروسہ کرنے والوں کو پسند فرماتا ہے۔“
┄┄┅┅✪❂✵ ✵❂✪┅┅┄┄